نئی دہلی، 10 فروری (یواین آئی) انگلینڈ کے خلاف آخری 3 ٹیسٹ کے لیےہندوستان کی ٹیم کا اعلان کردیا گیا ہے جس میں وراٹ کوہلی اور شریس ایر کو 17 رکنی ٹیم سے باہر رکھا گیا ہے جبکہ رویندر جڈیجہ، سراج اور کے ایل راہل کی واپسی ہوئی ہے۔دوسری جانب جسپریت بمراہ بھی سیریز کے بقیہ 3 میچ کھیلیں گے۔ قبل ازیں کہا جا رہا تھا کہ ورک لوڈ مینجمنٹ کی وجہ سے انہیں 2 ٹیسٹ سے آرام دیا جا سکتا ہے۔ آخری 3 ٹیسٹ راجکوٹ، رانچی اور دھرم شالہ میں کھیلے جائیں گے۔ دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہونے والے آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ اور بلے باز کے ایل راہل کی ٹیم میں واپسی ہوئی۔ دونوں پہلے ٹیسٹ میں زخمی ہونے کے بعد دوسرا میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ تاہم، بی سی سی آئی نے یہ بھی کہا کہ دونوں فٹ رہنے کی صورت میں ہی انہیں پلیئنگ 11 میں شامل کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کی شام بی سی سی آئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ ہوئی تھی ۔ اس میٹنگ سے پہلے ہی کوہلی نے بی سی سی آئی کو اپنی دستیابی کے بارے میں مطلع کیا تھا۔ کوہلی نے اپنا آخری میچ 17 جنوری 2024 کو افغانستان کے خلاف کھیلا تھا۔ وہ ذاتی وجوہات کی بنا پر سیریز کے پہلے 2 میچ نہیں کھیل سکے، اب وہ آخری 3 میچ بھی نہیں کھیلیں گے۔ اپنے کیریئر میں پہلی بار وراٹ کسی بھی گھریلوٹیسٹ سیریز کا کوئی میچ نہیں کھیلیں گے۔شریس ایر کو کمر میں درد کی وجہ سے ٹیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ اس نے دوسرے ٹیسٹ کے بعد کمر میں درد کی شکایت کی۔ شریس پہلے دو ٹیسٹ میں بھی کچھ خاص نہیں کر پائے تھے۔ وہ 4 اننگز میں ایک بھی نصف سنچری اسکور نہ کر سکے۔پہلے دو ٹیسٹ میں 15 وکٹیں لینے والے تیز گیند باز جسپریت بمراہ پوری سیریز کھیلیں گے۔ وہ گزشتہ سال اکتوبر-نومبر میں ون ڈے ورلڈ کپ کے بعد سے مسلسل بین الاقوامی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ ٹورنامنٹ سے قبل وہ چوٹ کی وجہ سے 18 ماہ کے لیے باہر رہے تھے۔ ایسے میں خبریں آرہی تھیں کہ انہیں فٹنس کو مدنظر رکھتے ہوئے آرام دیا گیا ہے۔دوسری جانب دوسرا ٹیسٹ نہ کھیلنے والے محمد سراج کی ٹیم میں واپسی ہوئی۔ تیز گیند بازوں کے آکاش دیپ کو بھی اسکواڈ میں شامل کیا گیا، جب کہ مدھیہ پردیش کے اویس خان کو رنجی ٹرافی کھیلنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔ دوسرے ٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے رجت پاٹیدار بھی ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہے۔ ان کے ساتھ سرفراز خان بھی ا سکواڈ میں شامل ہیں۔ شریس اور کوہلی کے باہر ہونے کے بعد اب ان دونوں میں سے کسی ایک کو تیسرے ٹیسٹ میں ایک اور موقع مل سکتا ہے۔