نئی دہلی، 19 مئی (یو این آئی) ایک زمانے میں کرکٹ کو صرف لڑکوں کا کھیل سمجھا جاتا تھا ۔وقت کےساتھ ساتھ آہستہ آہستہ کھیلوں کے حوالے سے صورتحال بدلنا شروع ہو گئی اور لڑکیوں نے بھی اس کھیل سے دلچسپی دکھانا شروع کردی۔اور پھر وقت کا تقاضہ یہ رہا کہ یہ کھیل لڑکیوں کے لیے کبھی رکاوٹ نہیں بنا۔ معاشرہ کی ذہنیت بدلی اور لڑکیوں نے کرکٹ کیا دووسرے کھیلوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اگر کرکٹ کی بات کی جائے تو خاتون کھلاڑیوں نے بھی ہمیشہ اس کھیل میں اپنی بہترین پرفارمینس پیش کیں۔ کرکٹ کی ملکہ” کی اصطلاح ایک ایسا لقب ہے جو گزشتہ برسوں میں بہت سی خواتین کرکٹرز کو دیا جاتا رہا ہے، لیکن سب سے مشہور کھلاڑی آسٹریلوی کرکٹر بیلنڈا کلارک ہیں۔ انہیں اب تک کی عظیم ترین خواتین کرکٹرز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہندستان بھی اپنے بہترین کھلاڑیوں کے لئے جانا جاتا ہے۔ان کھلاڑیوں میں ایک مشہور نام انجم چوپڑا کا ہے ، جوہمیشہ سے ہی ملک کی سرفہرست خاتون کھلاڑیوں میں سے ایک رہی ہیں ۔انجم چوپڑا نے اپنی زندگی کا آغاز ایک سازگار ماحول سے کیا۔
انجم چوپڑا ایک منظم شخصیت کی مالک ہیں، جس کی جھلک ان کے کھیل میں بھی نظر آتی ہے۔ انجم چوپڑا ایک مضبوط بلے باز کے طور پر کھیلیں۔ انجم جہاں ایک بہترین بلے بازی تھیں وہیں گیند بازی میں بھی انہوں نے شاندار کارکردگی پیش کی۔ انجم کی بلے بازی میں پرفیکٹ ٹائمنگ ہوا کرتی تھی۔ آف اور سائیڈ پر یکساں طور پر آرام دہ اور پرسکون انداز میں گیند بازوں کا جواب دیا کرتی تھیں۔ چوپڑا عام طور پر ٹاپ آرڈر میں کہیں بھی بیٹنگ کر نے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ انجم چوپڑا کی پیدائش 20 مئی 1977 کو ہوئی۔ انجم چوپڑا نے تقریباً نو برس کی عمر میں کرکٹ کھیلنا شروع کردیا تھا۔ اسکول کالج کے میدانوں سے انہوں نے ہندوستانی خواتین کرکٹ ٹیم تک کا شاندار سفر طے کیا۔انہیں بچپن میں کرکٹ تعلیم سے زیادہ آسان لگتی تھی۔انہیں کھیل کا میدان گھر جیسا محسوس ہوتا تھا۔ باوجود اس کے انہوں نے صرف 9 سال کی عمر میں کرکٹ کے میدان میں قدم رکھا۔ اس کے علاوہ وہ چھوٹی عمر میں کئی کھیلوں میں بھی حصہ لے چکی ہیں۔ اسکول اور کالج کے دوران، انجم نے ایتھلیٹکس، باسکٹ بال اور تیراکی جیسے کھیلوں میں حصہ لیا اور وہ دہلی اسٹیٹ باسکٹ بال ٹیم کا رکن بھی رہیں۔ گھر والوں کا جھکاؤ کھیلوں کی طرف تھا اس لیے ان کے قدم بھی اسی طرف بڑھے۔ جس دن ان کے ہاتھ میں بیٹ آیا، انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ جب انجم نے کرکٹ کھیلنا شروع کیا تو لڑکوں کی طرح لڑکیاں میدان میں نہیں جاتی تھیں۔انہیں ہمیشہ گھر میں کھیلنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔وہ پہلے انٹر کالج ٹیم میں کھیلی اور بعد میں دہلی انڈر 15 ٹیم کے لیے بھی منتخب ہوئیں۔ انہوں نے 1995 میں نیوزی لینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کے خلاف 17 سال کی عمر میں ڈیبیو کیا۔انجم کا گھرانہ بھی کھیلوں سے تعلق رکھتا ہے۔
یا یوں کہئے کہ ان کا گھر کھلاڑیوں کا میدان تھا۔ ماں کار ریلی چیمپئن تھیں تو والد بہترین گولفر ، چچا کامن ویلتھ گیمز کے کھلاڑی رہے۔ سال 2006 میں ہندوستان کے انگلینڈ کے دورے پر، چوپڑا نے شاندار 98 رنز بنائے ۔ ہندوستان یہ میچ پانچ وکٹوں سے جیت گیا تھا۔ انجم نے ون ڈے میں کچھ کارآمد اسکور بھی بنائے، حالانکہ ہندوستان سیریز 4-0 سے ہار گیا۔ وہ آسٹریلوی کپتان کیرن رولٹن سے ہار کر آئی سی سی ویمنز پلیئر آف دی ایئر کے افتتاحی ایوارڈ کے لیے شارٹ لسٹ ہوئیں۔