نئی دہلی یکم مارچ: آل آسام اسٹوڈنٹس یونین (اے اے ایس یو) سمیت 30 سے زیادہ تنظیموں نے آسام میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اے اے ایس یو کے صدر اُتپل شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے آسام کے دورے کے دوران 9 مارچ کو تمام اضلاع میں 12 گھنٹے کی بھوک ہڑتال سمیت احتجاج کیا جائے گا۔ اُتپل شرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں کئی کیس چل رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 30 مقامی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے اے ایس یو کے صدر اُتپل شرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں بہت سے کیس چل رہے ہیں اور ایسے میں اس کے نفاذ کا اعلان کرنا عوام کے ساتھ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’آسام کے لوگوں نے کبھی بھی سی اے اے کو قبول نہیں کیا ہے اور اگر اسے لاگو کیا جاتا ہے تو وہ اس سمت میں اٹھائے گئے ہر قدم کی مخالفت کریں گے۔ قانونی لڑائی کے ساتھ ہم مرکز کے فیصلے کے خلاف جمہوری اور پرامن تحریک کو جاری رکھیں گے۔‘‘ اُتپل شرما نے کہا کہ سی اے اے مخالف تحریک 4 مارچ کو ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں موٹر سائیکل ریلیوں کے ساتھ شروع ہوگی اور مشعل بردار جلوس بھی نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر ضلع ہیڈکوارٹر میں مشعل بردار جلوس نکالیں گے اور اس کے خلاف ریاست بھر میں احتجاج بھی کریں گے۔ شرما نے کہا، جب وزیر اعظم 8 مارچ کو آسام آئیں گے تو اے اے ایس یو اور 30 دیگر تنظیمیں ان 5 نوجوانوں کی تصویروں کے سامنے چراغاں کریں گے جو 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ میں مارے گئے تھے۔ وزیر اعظم 8 مارچ سے آسام کے دو روزہ دورے پر ہوں گے، جس کے دوران وہ کازیرنگا نیشنل پارک میں جنگل سفاری کریں گے، 17ویں صدی کے اہوم آرمی کمانڈر لچیت بورفوکن کے 125 فٹ اونچے مجسمے کی نقاب کشائی کریں گے اور شیو ساگر میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس کے علاوہ وہ 5.5 لاکھ روپے کے پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وئی) کے تحت بنائے گئے مکانات کا افتتاح بھی کریں گے۔ خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پہلے ہی اپنی تقریروں میں سی اے اے کے نفاذ کا اعلان کر چکے ہیں۔ شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) پر انہوں نے کہا کہ یہ قانون 2019 میں پاس ہوا تھا۔ اس سلسلے میں قواعد جاری کرنے کے بعد اسے لوک سبھا انتخابات سے پہلے نافذ کیا جائے گا۔ شاہ نے کہا، ’’سی اے اے ملک کا قانون ہے، اس کو ضرور نافذ کیا جائے گا۔
سی اے اے کو انتخابات سے پہلے لاگو کیا جانا ہے اس لیے کسی کو اس میں کوئی الجھن نہیں ہونی چاہیے۔‘