نئی دہلی6جولائی: خالصتان تحریک کے حامی امرت پال سنگھ نے گزشتہ روز لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لے لیا۔ پنجاب کے کھڈور صاحب سے لوک سبھا کے رکن اسمبلی امرت پال کو حلف لینے کے لیے آسام کی ڈبرو گڑھ جیل سے دہلی لایا گیا تھا۔ حلف لینے کے بعد انہیں دوبارہ دہلی سے ڈبروگڑھ سینٹرل جیل بھیج دیا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کی حلف برداری کے لیے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے اور انہیں آسام سے براہ راست ہوائی جہاز سے نئی دہلی لایا گیا۔ اس کے بعد اسپیکر اوم برلا نے انہیں لوک سبھا کے رکن کی حیثیت سے حلف دلایا۔ عدالت نے امرت پال کو لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے کے لیے 4 دن کی پیرول دی تھی۔ اس دوران عدالت نے کچھ شرائط بھی عائد کی تھیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا تھا کہ امرت پال کے دہلی میں قیام کے دوران ان کے اہل خانہ یا رشتہ دار میڈیا میں کوئی بیان نہیں دیں گے۔ پنجاب پولیس نے امرت پال کو 23 اپریل کو امرتسر سے گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے، ‘وارس پنجاب ڈی کے سربراہ اور کھڈور صاحب لوک سبھا سیٹ سے آزاد رکن پارلیمنٹ امرت پال سنگھ کی والدہ بلویندر کور نے کہا، ’’میں تمام حامیوں کو مبارکباد دیتی ہوں۔ انہیں بھی جون میں دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کی اجازت ملنی چاہئے تھی۔ حامی بہت خوش ہیں کیونکہ انہوں نے لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا ہے۔ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ اسے جیل سے رہا کیا جائے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ امرت پال سنگھ نے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس امیدوار کلبیر سنگھ زیرا کو شکست دی تھی۔ آزاد امیدوار کے طور پر امرت پال نے کھڈور صاحب سیٹ پر 1.97 لاکھ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔