نئی دہلی 15فروری:سیاسی پارٹیوں کو چندہ کیسے ملے گا، اس سلسلے میں الیکٹورل بانڈ کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا۔ اس الیکٹورل بانڈ منصوبہ کو سپریم کورٹ نے آج رد کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔ الیکٹورل بانڈ منصوبہ کے جواز کو چیلنج پیش کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے عدالت کی طرف سے یہ فیصلہ سنایا گیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر میڈیا سے بات کی اور بتایا کہ ان کی پارٹی پہلے سے ہی اس منصوبہ کی مخالفت کر رہی تھی اور اب وہ سچ ثابت ہوا ہے۔ حکومت کے ذریعہ جاری اس الیکٹورل بانڈ منصوبہ کو سپریم کورٹ کے ذریعہ رد کرنے کے فیصلہ کا کانگریس استقبال کرتی ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا کہ 2017 میں الیکٹورل بانڈ کو لائے جانے کی پارٹی نے سب سے پہلے مخالفت کی تھی۔ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کانگریس پارٹی اس منصوبہ کے خلاف آواز اٹھاتی رہی۔ کانگریس کی طرف سے پارٹی کے 2019 کے انتخابی منشور کا تذکرہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس منصوبہ کو ختم کرنے کا ارادہ تو ہم پہلے سے ہی رکھتے تھے۔ کانگریس کی طرف سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یہ منصوبہ کچھ اور نہیں بلکہ بی جے پی کے ذریعہ خزانہ بھرنے کے لیے ایک منصوبہ تھا۔ یہ ایک منصوبہ تھا جس کے ذریعہ کالا دھن کو سفید کیا جاتا تھا۔ کانگریس نے اس کے ساتھ ہی بی جے پی سے سوال کیا ہے کہ کیا وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا استقبال کریں گے یا پھر فیصلے کے خلاف کوئی آرڈیننس لائیں گے؟ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کانگریس نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج انہی باتوں کو دہرایا جو میں نے اور میرے ساتھیوں نے آن ریکارڈ بار بار کہا تھا۔
پہلا، یہ منصوبہ غیر آئینی ہے۔ ایسا طریقہ جو ووٹرس سے یہ چھپاتا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کو کس طرح مالا مال بناتا ہے، جمہوریت میں مناسب نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ اس طرح یہ سیدھے طور پر آئین کے آرٹیکل 19(1)(A) کی خلاف ورزی کرتا ہے۔