لاہور، 27 فروری (یواین آئی) انگلینڈ کے خلاف شاندار جیت سے پروجوش ا افغانستان چیمپئنز ٹرافی کے گروپ میچ میں جمعہ کو جیت کے ارادے سے اترے گا، جبکہ آسٹریلیا کے لیے اس میچ میں اس کی ساکھ داؤ پر ہوگی۔ قذافی اسٹیڈیم میں کل ہونے والے چیمپئنز ٹرافی کے 10ویں میچ میں افغانستان اپنے تسلسل کو جاری رکھنے کی کوشش کرے گا۔ یہ میچ کافی دلچسپ ہونے والا ہے کیونکہ اگر افغانستان اس میچ کو جیت لیتا ہے تو وہ سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا اور آسٹریلیا ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گا۔ گروپ بی کی موجودہ صورتحال کے مطابق جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور افغانستان نے ایک ایک میچ جیتا ہے۔تاہم افغانستان کو دو میچوں میں ایک میں شکست بھی ہوئی ہے۔ حشمت اللہ شاہیدی کی قیادت میں افغانستان نے انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی دکھائی۔ اس میچ میں عمرزئی کی آل راؤنڈ پرفارمنس اور زادران کی 146 گیندوں پر 177 رنز کی اننگز نے افغانستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا، جس سے ٹیم کو اس اہم میچ سے پہلے نیا اعتماد ملا۔ دوسری جانب، آسٹریلیائی ٹیم کوجوش انگلس کی انگلینڈ کے خلاف پچھلے میچ میں صرف 86 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 120 رنز کی اننگز سے حوصلہ ملے گا۔ وکٹ کیپر بلے باز کی ذمہ دارانہ اننگز نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اکیلے میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
متوازن نظرآنے والی ٹیم افغانستان ایک بار پھر لاہور کی حالات سے فائدہ اٹھانے کے لیے رشید خان، محمد نبی اور نور احمد کی اسپن پر انحصار کرے گی۔ دنیا کے بہترین لیگ اسپنر راشد اپنی عمدہ صلاحیت کے ساتھ گیم چینجر بنے ہوئے ہیں۔ اس دوران، آسٹریلیائی ٹیم کے آل راؤنڈر گلین میکس ویل اپنی جارحانہ بلے بازی اور آف اسپن کے ساتھ میچ کا رخ بدلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جس سے وہ اس “کرو یا مرو” والے میچ میں اہم کھلاڑی بن سکتے ہیں۔ ٹریوس ہیڈ کی جارحانہ بلے بازی افغانستان کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ افغانستان کا ٹاپ آرڈر زادران کی تسلسل پر انحصار کرے گا، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف اننگز کا آغاز کیا، جبکہ عمرزئی کی دونوں شعبوں میں تعاون دینے کی صلاحیت سے ٹیم کو مزید مضبوطی ملی ہے۔ اسٹیون اسمتھ کی قیادت میں آسٹریلیائی ٹیم پر اس میچ میں دباؤ ہے۔ انہیں معلوم ہے کہ شکست سے اس کا چیمپئنز ٹرافی کا سفر ختم ہو جائے گا۔ ہیڈ اور میتھیو شورٹ کی موجودگی میں ٹاپ آرڈر، اس کے بعد اسمتھ اور مارنس لیبوشین کی موجودگی میں مڈل آرڈر میں مضبوطی بنی رہتی ہے جبکہ گیندبازی کے شعبے میں، ایڈم زمپا کی اسپن اور نیتھن ایلس کی رفتار افغانستان کی جارحانہ بلے بازی یونٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے اہم ہوگی۔ قذافی اسٹیڈیم کی پچ سے ابتدائی طور پر بلے بازوں کو مدد ملنے کی توقع ہے، اور میچ کے آگے بڑھنے کے ساتھ اسپنرز کا کردار بھی بڑھ جائے گا۔ پہلی اننگز کا اوسط اسکور 280-300 کے آس پاس رہتا ہے، اور دوسری اننگز میں اوس کی توقع کے باعث ٹیمیں پہلے بلے بازی کرنا پسند کر سکتی ہیں۔
اس میچ میں دونوں ٹیموں کے درمیان ٹورنامنٹ میں اپنی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک زبردست لڑائی دیکھی جائے گی۔