حدیث:کلکم راع وکلکم مسﺅل عن رعیتہ
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملّت کے مقدّر کا ستارا
معاشرہ ایک ایسی سوسائٹی ہے جہاں افراد مختلف روابط اور تعلقات کے ذریعے آپس میں جڑے ہوتے ہیں۔ معاشرتی اصلاح کی ضرورت اس وقت بڑھ جاتی ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ معاشرتی مسائل، جیسے کہ بے راہ روی، بدعنوانی، غربت، اور تشدد، ہمارے معاشرے کی بنیادوں کو کمزور کر رہے ہیں۔ معاشرے میں موجود مسائل کا حل نکالنا اور لوگوں کی سوچ و فکر، رویے اور زندگی کے معیار میں بہتری لاناہے۔ ایک کامیاب معاشرہ وہ ہوتا ہے جہاں لوگ ایک دوسرے کے حقوق کا احترام کرتے ہیں، تعلیم و تربیت حاصل کرتے ہیں، اور باہمی تعاون کی فضا قائم کرتے ہیں۔ایک مستحکم معاشرہ ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے۔ جب لوگ اپنے حقوق اور فرائض کو سمجھتے ہیں تو وہ معاشرے کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ اصلاح معاشرہ کا ایک اہم پہلو تعلیم ہے۔
تعلیم کے ذریعے افراد میں سوچ وفکر کی آگاہی بڑھتی ہے، جو انہیں معاشرتی مسائل کا حل تلاش کرنے میں مدد دیتی ہے۔معاشرتی اصلاح کے ذریعے لوگوں کے درمیان مساوات کو فروغ دیا جا سکتا ہے، جس سے ہر فرد کو مواقع ملتے ہیں۔اصلاح معاشرہ کے ذریعے معاشرتی امن و سکون قائم کیا جا سکتا ہے، جس سے افراد کی زندگیوں میں خوشی اور اطمینان آتا ہے۔معاشرے میں موجود مختلف مسائل جیسے کہ بے روزگاری، بدعنوانی، تعلیم کی کمی، اور صحت کی خدمات کی عدم دستیابی ہمیں اصلاح کی طرف مائل کرتے ہیں۔ حکومت اور غیر سرکاری تنظیمیں مل کر تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔ تعلیمی نظام کو جدید بنانے، اساتذہ کی تربیت، اور بچوں کو تعلیم کی فراہمی پر توجہ دینی چاہیے۔اقتصادی مواقع کی فراہمی اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے چھوٹے کاروباروں کی حمایت کی جانی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کو مالیاتی نظام کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ ہر فرد کو ترقی کے مواقع مل سکیں۔بدعنوانی کے خلاف سخت قوانین بنائے جائیں اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ عوامی مہمات کے ذریعے لوگوں کو بدعنوانی کے نقصانات سے آگاہ کرنا بھی ضروری ہے۔ صحت کی سہولیات کی بہتری کے لیے عوامی اور نجی شعبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ہر شہری کا حق ہے۔
ہماری ذمہ داریاں:
معاشرتی اصلاح کے لیے صرف حکومت یا اداروں کی ذمہ داری نہیں بلکہ ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنے حقوق اور فرائض کا علم ہونا چاہیے۔ کہ کس طرح ہم دوسروں کی مدد کر سکتے ہیں اور معاشرتی مسائل کے بارے میں آواز اٹھا سکتے ہیں۔ معاشرتی اصلاح کے لیے ہمیں ایک دوسرے کا ساتھ دینا ہوگا۔ باہمی تعاون سے ہم بہت سے مسائل کا حل تلاش کر سکتے ہیں۔ ہمیں اپنے اخلاقی اصولوں پر قائم رہنا ہوگا۔ ایمانداری، دیانتداری، اور انصاف پرستی کو فروغ دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہمیں معاشرتی کاموں میں حصہ لینے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ یہ رضاکارانہ خدمات ہماری صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ معاشرے کی بہتری میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔اصلاح معاشرہ ایک طویل عمل ہے، لیکن اس کی کامیابی کا انحصار ہمارے کاوشوں اور عزائم پر ہے۔ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر ان پر عمل کرنا ہوگا تاکہ ہم اپنے معاشرے کو بہتر بنا سکیں۔ یاد رکھیں، ایک مضبوط معاشرہ ہی ایک مضبوط ملک کی بنیاد ہوتا ہے۔ معاشرتی اصلاح کی راہ میں اگر ہر فرد اپنا کردار ادا کرے تو ہم ایک خوشحال اور ترقی یافتہ معاشرے کی تشکیل کر سکتے ہیں۔
فردقائم ربط ملت سے تنہا کچھ نہیں
موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں
٭٭٭

عبدالمنان فلاحی

استاذ دارالعلوم علامہ عبدالحی حسنی ندوی، جنسی ،بھوپال