نئی دہلی17فروری: دہلی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کے ذریعے پیش کردہ تحریک اعتماد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بی جے پی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’عام آدمی پارٹی لوگوں کی دعائیں لینے والی سیاست کرتی ہے جبکہ بی جے پی کی سیاست گناہوں والی ہے۔‘‘ انہوں نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ’’2024 کے پارلیمانی انتخاب میں جیتنے کے بعد وہ دہلی اسمبلی کو تحلیل کر دے گی، حالانکہ دہلی اسمبلی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ وہ اسے ختم کر سکے۔‘‘ ایوان میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کیجریوال نے کہا ’’اس ایوان میں ہماری اکثریت ہے۔ ہمارے 2 ایم ایل اے میرے پاس آئے اور کہا کہ بی جے پی والوں نے ان سے رابطہ کیا۔ ہم اس کا ثبوت کیسے دیں، یہ لوگ کبھی کسی رشتہ دار کے یہاں تو کبھی کسی پارک میں آ جاتے ہیں۔‘‘ عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے ای ڈی کے سمن پر کہا کہ ’’بی جے پی مجھے گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ لیکن آپ کیجریوال کو گرفتار کر لیں گے مگر کیجریوال کی سوچ کو کیسے گرفتار کریں گے؟ پورا ملک دیکھ رہا ہے۔ اب لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا پی ایم مودی کیجریوال کو ختم کرنا چاہتے ہیں؟‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’آج دنیا میں بی جے پی کو چیلنج کرنے والی سب سے بڑی پارٹی عام آدمی پارٹی ہے۔ اگر 2024 بی جے پی نہیں ہارتی ہے تو عام آدمی پارٹی 2029 میں ملک کو بی جے پی سے آزاد کرائے گی۔‘‘ اروند کیجریوال نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ان لوگوں نے کیجریوال کے کام کو روکنے کی کوشش کی۔ اسپتالوں میں ادویات بند کر دی گئیں، ٹیسٹ بند کر دیے گئے۔اگر آپ کی کیجریوال سے دشمنی ہے تو آپ دہلی والوں سے بدلہ کیوں لے رہے ہیں؟‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’میرے کمرے میں چائے پیش کرنے والے عملے پر بھی میرا کنٹرول نہیں ہے۔‘‘ کیجریوال اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’دہلی کے وزراء کی طرف سے ہم پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ اپنا کام نہ کریں۔ وہ محکمہ خزانہ کے سکریٹری کو رقم جاری نہ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔ عدالت نے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا، تاہم انہوں نے ابھی تک عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کی۔‘‘ بی جے پی رکن اسمبلی اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رامویر سنگھ بدھوری نے اراکین اسمبلی کی ہارس ٹریڈنگ سے متعلق وزیراعلیٰ کیجریوال کے الزامات پر کہا کہ ’’ہم نے دہلی پولیس کمشنر سے اس معاملے کی تحقیقات کرنے کی درخواست کی ہے اور اگر اس میں سچائی ہے تو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ لیکن اروند کیجریوال اور وزیر آتشی اپنے الزامات کی جانچ میں دہلی پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے ہیں۔‘‘