بھوپال، 17 فروری (رپورٹر) مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ دگ وجے سنگھ نے کمل ناتھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی کمل ناتھ جی سے بات ہوئی ہے۔ وہ کہیں نہیں جا رہا ہے۔ بی جے پی میں شامل ہونے کی باتیں من گھڑت اور میڈیا کی بنائی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمل ناتھ سونیا گاندھی کو کبھی نہیں چھوڑ سکتے۔ جو لوگ خوفزدہ ہیں یا بک رہے ہیں وہ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔
دراصل ہفتہ کو کمل ناتھ نے چھندواڑہ میں پروگرام منسوخ کر دیے اور پھر بھوپال کے راستے دہلی روانہ ہو گئے۔ فی الحال دہلی میں بی جے پی کی ایک بڑی میٹنگ چل رہی ہے۔ مدھیہ پردیش بی جے پی کے سبھی بڑے لیڈر اس وقت دہلی میں ہیں۔ ایسے میں کمل ناتھ اور ان کے رکن پارلیمنٹ بیٹے نکول ناتھ کی اچانک دہلی روانگی کو ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ کمل ناتھ جب سے ریاستی کانگریس صدر کے عہدے سے ہٹائے گئے ہیں تب سے وہ ناراض ہیں۔ انہوں نے پارٹی پروگراموں میں جانا بھی کم کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے ان قیاس آرائیوںتقویت مل رہی ہے۔دگ وجے سنگھ نے جبل پور میں کہا کہ یہ کوئی پلان نہیں ہے۔ کمل ناتھ جی چھندواڑہ میں ہیں۔ جب تک میڈیا کسی چیز کو سنسنی خیز نہیں بناتا، تب تک وہ چلتا نہیں ہے۔ شخص جس نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز نہرو-گاندھی خاندان کے پیچھے کھڑے ہو کر کیا۔
وہ ایسے وقت میں لڑ رہے تھے جب جنتا پارٹی کی حکومت اندرا جی کو جیل بھیجنا چاہتی تھی۔ کیا آپ سوچ بھی سکتے ہیں کہ ایسا آدمی سونیا گاندھی کے خاندان یا کانگریس کو چھوڑ دے گا؟