لکھنو9جنوری: اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں ایک حیران کرنے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ شادی فنکشن میں مسلم ویٹر رکھنے کی وجہ سے کیٹرنگ ٹھیکہ دار کو اس کی پوری رقم نہیں دی گئی۔ یہ معاملہ اب پولیس تھانہ تک پہنچ گیا ہے اور کیٹرنگ چلانے والے متاثرہ شخص نے تحریری شکایت دے دی ہے۔ معاملہ لکھنؤ کمشنریٹ کے تھانہ عالم باغ واقع پون پوری کا بتایا جا رہا ہے۔ متاثر کیٹرنگ ٹھیکہ دار کا نام پردیپ کمار گپتا ہے۔ وہ پون پوری لین عالم باغ کا باشندہ ہے۔ اس کا کیٹرنگ بزنس ہے جو ’یش کیٹررس‘ کے نام سے مشہور ہے۔ پردیپ کمار کا کہنا ہے کہ ملزم مدن لال واجپئی کی بیٹی کی شادی میں کیٹرنگ کا ٹھیکہ اسے دیا گیا تھا۔ اسے اس کام کے لیے 425000 روپے دینے کی بات کہی گئی تھی، لیکن 70550 روپے کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی گئی ہے۔
پردیپ کمار کا کہنا ہے کہ اس نے بقایہ پیسوں کا مطالبہ کئی بار کیا، لیکن مدن لال ٹالتا رہا۔ جب آخری بار مدن لال سے بات ہوئی تھی تو مدن لال کی طرف سے کچھ پوائنٹس میں سوال بھیجے گئے اور اس کا جواب دینے کے لیے کہا گیا۔ سوال یہ تھا کہ جو فنکشن ہوا تھا اس میں جو خاتون ویٹر تھی ان کا نام کیا ہے؟ وہ کس ذات کی تھیں؟ پھر یہ بھی بتایا گیا کہ جو ویٹر کام کے لیے لگائی گئی تھی وہ مسلم ذات کی تھیں اس لیے باقی کے پیسے نہیں دیے جائیں گے۔ متاثرہ پردیپ نے بتایا کہ وہ ملزم مدن لال کو پہلے سے جانتا ہے۔ اس سے پہلے بھی مدن لال کیٹرنگ کا کام اس سے لے چکا ہے۔ اس کی بات پر یقین کیا جائے تو پہلے کسی چیز کو لے کر مدن لال نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا، لیکن اس مرتبہ مسلم ویٹر ہونے پر پیسے کی ادائیگی روک دی گئی ہے۔ اس معاملے میں عالم باغ تھانہ کے انسپکٹر شیو منگل نے بتایا کہ نوجوان کی شکایت پر پولیس جانچ شروع ہو گئی ہے۔