دہرہ دون2مارچ: اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں بدری ناتھ کے قریب مانا گاؤں میں برفانی تودہ گرنے کے باعث لاپتہ ہونے والے 4 مزدوروں کی لاشیں اتوار کو برآمد کر لی گئیں، جس کے بعد اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہو گئی ہے۔ چمولی کے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر سندیپ تیواری نے تصدیق کی کہ بچاؤ اور تلاش مہم کے دوران تمام لاپتہ مزدوروں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ حادثہ جمعہ کے روز پیش آیا تھا، جب برفانی تودہ گرنے سے بی آر او کے 54 مزدور برف میں دب گئے تھے۔ ان میں سے 46 کو بحفاظت نکال لیا گیا، جبکہ آٹھ مزدور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ تیواری نے مزید بتایا کہ جن چار مزدوروں کی لاشیں اتوار کو برآمد ہوئیں، ان میں انیل کمار (21) جو اودھم سنگھ نگر، اتراکھنڈ سے تعلق رکھتے تھے، اشوک (28) جو فتیح پور، اتر پردیش کے رہائشی تھے، ہرمیس چند (30) جو ہماچل پردیش کے اونا سے تھے اور اروند (43) جو دہرادون کے کلیمنٹ ٹاؤن علاقے سے تھے، شامل ہیں۔ حکام کے مطابق، 7 ہلاک شدہ مزدوروں کی لاشوں کو جوشی مٹھ لایا گیا ہے، جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا جا رہا ہے۔ یہ واقعہ ہندوستان-چین سرحد کے قریب، سطح سمندر سے تقریباً 3,200 میٹر کی بلندی پر واقع مانا گاؤں میں پیش آیا۔ یہاں بی آر او کے 8 کنٹینرز میں مزدور قیام پذیر تھے۔ ابتدائی طور پر پھنسے ہوئے مزدوروں کی تعداد 55 بتائی گئی تھی لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ ان میں سے ایک محفوظ اپنے گھر، ہماچل پردیش کے کانگڑا پہنچ چکا ہے، جس کے بعد حتمی تعداد 54 رہی۔ بچاؤ آپریشن میں فوج، انڈو-تبتین بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی)، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف)، پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔ تین دن تک جاری رہنے والے اس آپریشن میں جدید آلات اور ہیلی کاپٹرز کا استعمال کیا گیا، جس کے بعد زیادہ تر مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا، تاہم آٹھ کی جان بچائی نہ جا سکی۔