نئی دہلی 27مارچ:ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ اپوزیشن لیڈران و ان کے رشتہ داروں کو بھیجے جانے والے سمن و پوچھ تاچھ سرخیاں بن رہی ہیں۔ ابھی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی گرفتاری پر ہنگامہ جاری ہے اور کے. کویتا بھی حراست میں ہیں، اسی درمیان کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین کی بیٹی کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ہندی نیوز پورٹل ’ہندوستان‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کیرالہ کے وزیر اعلی پینارائی وجین کی بیٹی وینا وجین کے خلاف منی لانڈرنگ کا معاملہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمہ ان کی ملکیت والی آئی ٹی کمپنی اور کچھ دیگر لوگوں کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ یہ پورا معاملہ ایک پرائیویٹ منرل فرم کی جانب سے وینا اور ان کی کمپنی کو کی گئی مبینہ غیر قانونی ادائیگیوں سے متعلق ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ای ڈی کی ٹیم جلد ہی وینا وجین سے اس ضمن میں پوچھ تاچھ کر سکتی ہے۔ سرکاری ذرائع نے بدھ (27 مارچ) کو یہ اطلاع دی کہ تفتیشی ایجنسی ای ڈی نے منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور اس میں ملوث لوگوں کو جلد ہی تفتیش کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔ ای ڈی نے یہ مقدمہ کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت سیریس فراڈ انویسٹی گیشن آفس (ایس ایف آئی او) کی جانب سے کی گئی جانچ اور اس کی بنیاد پر کی گئی شکایت کا از خود نوٹس لینے کے بعد درج کیا ہے۔ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق یہ معاملہ محکمہ انکم ٹیکس کی تحقیقات پر مبنی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرائیویٹ کمپنی ’کوچین منرلز اینڈ روٹائل لمیٹڈ‘ (سی ایم آر ایل) نے 2018 سے 2019 کے دوران وینا وجین کی کمپنی کو 1.72 کروڑ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی ہے۔ جبکہ آئی ٹی فرم نے کمپنی کو کوئی خدمات فراہم نہیں کیں۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے گزشتہ مہینے وینا وجین کی کمپنی ’ایکسا لاجک سالیوشن‘ نے ایک عرضداشت دائر کرتے ہوئے ایس ایف آئی او کے ذریعے کی گئی جانچ کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس عرضداشت کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا تھا۔