بھوپال:08؍ستمبر:وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے کہ قبائلی برادری سے تعلق رکھنے والی محترمہ دروپدی مرمو کی ملک کے اعلیٰ ترین عہدہ پر تقرری سے قبائلی طبقے کے مفاد اور احترام میں تاریخی کام کیا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں بھی اس سمت میں اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ اس سال بابا مہاکال کے جلوس میں قبائلی برادری کے لوک فنکاروں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ مرکزی قبائلی وزیر مسٹردرگا داس اوئیکے خود اْجین آئے اور پہلی پوجا میں حصہ لیا۔ اس سے پہلے یہ موقع صرف وزیر اعلیٰ یا کسی اور معزز شخص کو ملتا تھا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ عوامی نمائندوں، شہریوں اور قبائلی طبقے کے طلبائ کو تعلیمی حوصلہ افزائی اور یاترا اسکیم کا فائدہ دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو آج کھنڈوہ ضلع کے کھالوہ میں منعقدہ قبائلی طلباء کی حوصلہ افزائی اور اعزازی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے قبائلی طبقے کے مفاد میں کئی اہم اعلانات بھی کئے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ اکانکشا اسکیم کے تحت ریاست کے درج فہرست ذات اور قبائلی زمرے کے طلبہ کو قومی سطح کے داخلہ امتحانات جیسے JEE، NEET، AIIMS اور CLAT وغیرہ کے لیے مفت کوچنگ کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ بھوپال، اندور، جبل پور، اجین ڈویزنوں میں آکانکشا اسکیم کے نفاذ کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت طلبہ ریاست کے 5 بڑے شہروں بھوپال، اندور، اجین، جبل پور اور گوالیار میں مفت کوچنگ کی سہولت حاصل کرسکیں گے۔ آج علامتی طور پر بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ اسکیم کے تحت پانچ طلبہ کو 2 لاکھ روپے کی رقم فراہم کی جارہی ہے۔وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام ہر قبائلی اکثریتی ضلع میں منعقد کئے جائیں گے۔ جہاں ہمیں اپنے ٹیلنٹ کو معاشرے کے سامنے لانے کا موقع ملتا ہے۔ امیر خاندانوں کے بچے ملک سے باہر تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں لیکن اب غریب قبائلی خاندانوں کے افراد بھی بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ آج ہم نے ان بچوں کے والدین کی آنکھوں میں جو خوشی دیکھی ہے وہ حیرت انگیز ہے۔ یہ ایک حقیقی خوشی کی بات ہے۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ملک کی عزت میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ہم ہر میدان میں ترقی کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت بھی ان کے ساتھ اسی طرح آگے بڑھنا چاہتی ہے۔ وہ ہر غریب قبائلی طبقے کے ساتھ قدم بہ قدم آگے بڑھنا چاہتی ہے اور ان کے بچوں کو آگے لے جانا چاہتی ہے۔ حکومت کو آگے لے جانے کے لیے ہمارے ذہن میں نوجوانوں کی پوری طاقت ہے۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ لوگ ہندوستان کی آبادی کو ایک مختلف نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ یہاں بہت زیادہ آبادی ہے۔ یہ ان کے لیے مسئلہ ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ ہماری طاقت ہے۔ مالی کمی کی وجہ سے غریب خاندانوں اور قبائلی طبقے سے آنے والے بچوں کی تعلیم نہیں رکے گی۔ صرف بیٹے اور بیٹیاں داخلہ لیں، تعلیم کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے کہا کہ آپ سب کو آگے بڑھ کر ڈاکٹر، انجینئر اور سائنسدان بننا چاہیے۔ اگر آپ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے بھی حکومت رقم دے گی۔
وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے شمع روشن کر کے پروقار تقریب کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت مسٹر درگا داس اوئیکے اور ریاستی قبائلی امور کے وزیر ڈاکٹر کنور وجے شاہ موجود تھے۔ اس پروگرام میں ضلع کھنڈوا کے علاقے ہرسود اور کھالوہ کی لڑکیوں کو گورنمنٹ کالج ہرسود جانے کے لیے مفت بس کی سہولت بھی شروع کی گئی۔ اس کے علاوہ 2024-25 کے تعلیمی سیشن کے لیے محکمہ قبائلی امور کی بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ اسکیم میں منتخب کیے گئے 70 طلبہ میں سے 5 طلبہ کو ایک عوامی اسٹیج پر اعزاز سے نوازا گیا۔
تقریب میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو نے ہونہار قبائلی طالب علم شری آشرم پالوی کو لندن میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے یونیورسٹی کی فیس اور دیگر اخراجات سمیت تقریباً 35 لاکھ روپے کا اسکالرشپ دیا۔ اس کے والدین کو بھی مبارکباد دی۔
٭ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی طرف سے قبائلی طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے اہم اعلانات
٭ ریاست کے 89 ترقیاتی بلاکس میں سو نشستوں والے رہائشی ہاسٹل بنائے جائیں گے۔
٭ ہاسٹل میس میں جدید روٹی میکر مشین کا انتظام ہوگا۔
٭ ہرسود میں گرلز سپورٹس کمپلیکس میں سپورٹس کمپلیکس بنایا جائے گا۔
٭ درج فہرست قبائل کے نوجوانوں کو صنعتیں لگانے پر رعایت دیں گے۔
٭ نیا گرلز کیمپس بھی شروع کیا جائے گا۔