بھوپال، 2 مارچ (رپورٹر)بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھوپال لوک سبھا انتخابات میں پانچ سال بعد کسی مقامی لیڈر کو موقع دیا ہے۔اس بار سابق میئر اور شمالی اسمبلی حلقہ سے دو بار کے امیدوار آلوک شرما کو لوک سبھا انتخابات 2024 میں موقع دیا گیا ہے۔ وہ فی الحال بی جے پی کے ریاستی نائب صدر ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی نے لوک سبھا امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی ہے، جس میں رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا ٹکٹ کٹ گیا ہے۔ اب رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ کے نئے کردار کا فیصلہ پارٹی اور تنظیم میں اعلیٰ قیادت کرے گی۔ انہوں نے گزشتہ انتخابات میں سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس امیدوار دگ وجے سنگھ کو شکست دی تھی۔
جانکاری کے مطابق بی جے پی تنظیم سے وابستہ لیڈروں کے مطابق ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کا ٹکٹ پارلیمانی حلقے میں کم سرگرم ہونے اور اپنے بیانات سے تنازعات میں رہنے کی وجہ سے کاٹا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پارٹی نے مسلسل تیسری بار بھوپال پارلیمانی سیٹ کے موجودہ ایم پی کی جگہ ایک نئے چہرے کو میدان میں اتارا ہے۔
بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی نے سابق میئر آلوک شرما کو میدان میں اتارا ہے۔ پارٹی اور تنظیم کے لیڈروں کی پسند کی وجہ سے پارٹی نے انہیں بھوپال میں لوک سبھا انتخابات 2024 کا ٹکٹ دیا ہے۔ بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی پچھلے 35 سالوں سے مسلسل الیکشن جیت رہی ہے۔
یاد رہے کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے آلوک شرما کا ایک متنازعہ بیان خبروں میں تھا۔ انہوں نے رتلام کے جاورہ میں کہا تھا کہ میں مسلم بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں تم ووٹ تو نہیں دوگے۔ ووٹ مت دینا میاں، مگر دل سے قبول کرو کہ جس مکان میں تم رہ رہے ہو وہ مکان وزیر اعظم کی اسکیم میں ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں بھائی بی جے پی کو ووٹ مت دینا، لیکن ووٹ ڈالنے بھی مت جانا۔