نئی دہلی 25جنوری:کانگریس ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کا سفر آج آسام میں ختم ہو گیا۔ یہ یاترا منی پور سے شروع ہوئی تھی اور ناگالینڈ کے بعد آسام میں داخل ہوئی، پھر اروناچل پردیش پہنچی اور دوبارہ آسام میں داخل ہوئی، اس کے بعد میگھالیہ پہنچی اور تیسری بار آسام میں قدم رکھا۔ اب اس یاترا نے آسام سے مغربی بنگال میں قدم رکھ دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یاترا کا آسام میں سفر اب ختم ہو گیا ہے۔ مغربی بنگال میں قدم رکھنے کے بعد کوچ بہار علاقہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے صاف طور پر کہہ دیا کہ وہ یہاں عوام کی بات سننے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ ہم بنگال پہنچ گئے ہیں۔ ہم یہاں لوگوں کی بات سننے آئے ہیں اور یہ بتانے آئے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ ہیں۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی نے کہا کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس نفرت، تشدد اور ناانصافی کو فروغ دے رہے ہیں۔ ہم ان کے خلاف ہیں، اپوزیشن اتحاد ناانصافی سے ایک ساتھ مل کر لڑے گا۔‘‘ اس سے قبل جب کانگریس کی بھارت جوڑو نیائے یاترا آسام اور مغربی بنگال کی سرحد پر پہنچی تو آسام کانگریس صدر بھوپین کمار بورا نے مغربی بنگال کانگریس صدر ادھیر رنجن چودھری کو ترنگا حوالے کیا۔ دراصل ایک ریاست سے جب ’بھارت جوڑو نیائے یاترا دوسری ریاست میں قدم رکھتی ہے تو ترنگا ایک ریاست کے کانگریس صدر دوسری ریاست کے کانگریس صدر کے حوالے کرتے ہیں۔