پٹنہ24جولائی: بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار ایک بار پھر ریاستی اسمبلی میں اپنا آپا کھو بیٹھے اور آر جے ڈی کی رکن اسمبلی ریکھا دیوی پر متنازعہ تبصرہ کر دیا۔ نتیش کمار نے ریکھا دیوی پر مشتعل ہوتے ہوئے یہاں تک کہہ دیا کہ ’عورت ہو، کچھ جانتی نہیں ہو!‘ اس بان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ریکھا دیوی نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ایک خاتون سے کس طرح بات کی جاتی ہے یہ تہذیب بھول چکے ہیں۔ ریکھا دیوی نے کہا، ’’وہ ہم سب کی وزیر اعلیٰ ہیں۔ خاتون سے بات کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے لیکن وزیر اعلیٰ خاتون سے بات کرنے کا طریقہ بھول گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’وزیر اعلیٰ خاتون سے کہتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں جانتی۔ کیسے آ گئی عورت! ہم کہتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ خواتین کی توہین بند کریں۔ عورتوں کو عزت دیں۔ ہر گھر میں عورت، ماں، بہو، بیٹی، بہن ہوتی ہے اور وہ اس طرح بات کرتے ہیں!‘‘ دراصل، بہار اسمبلی کا مانسون اجلاس چل رہا تھا اور ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی ریزرویشن کے معاملے پر اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن کے ارکان اسمبلی ہنگامہ کرنے لگے۔ انہوں نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے سال پسماندہ، انتہائی پسماندہ اور دلت طبقات کے لیے جو ریزرویشن بڑھایا گیا تھا، اسے نویں شیڈول میں شامل کیا جائے۔ اس دوران نتیش کمار نے کہا کہ اس پر پیشرفت جاری ہے۔
اور اس سلسلے میں مرکزی حکومت کو خط بھی لکھا گیا ہے۔ لیکن پھر بھی اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی جاری رہی، جس پر پر نتیش کمار چراغ پا ہو گئے۔
نتیش کمار اتنے مشتعل ہو گئے کہ انہوں نے آر جے ڈی کی خاتون ایم ایل اے کو ڈانٹ پلا دی۔ بہار کے سی ایم نے 9ویں فہرست میں ریزرویشن کو شامل کرنے کا مطالبہ کرنے والی آر جے ڈی ایم ایل اے ریکھا دیوی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک خاتون ہیں، آپ کو کچھ نہیں معلوم ہے، کہاں سے آتے ہیں، ان لوگوں نے کچھ کیا ہے؟ 2005 کے بعد ہم نے ہی خواتین کو اختیارات دئے۔ انہوں نے یہاں تک کہہ دیا ’خاموشی سے بات سنو، ابھی ہم بول رہے ہیں!‘
ADVERTISEMENT
دراصل، نتیش کمار نے کھڑے ہو کر اپوزیشن لیڈروں سے کہا کہ آپ کے جو بھی مطالبات ہیں وہ پہلے ہی پورے ہو چکے ہیں، اس پر ہنگامہ کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن ارکان ویل میں پہنچ گئے۔ اسمبلی اسپیکر نند کشور یادو نے ان سے بارہا درخواست کی کہ وہ اپنی جگہ پر جائیں اور وہاں سے اپنا موقف پیش کریں لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی جاری رہی۔