بھوپال:10؍جنوری:(پریس ریلیز) راجدھانی بھوپال کے نیوکباڑخانہ شاہین کالونی واقع مدرسہ تنویرالقرآن میں گزشتہ دنوں جلسہ دستاربندی عمل میں آیا، جلسہ کی صدارت کرتے ہوئے مفتی محمداحمد صاحب (ناظم جامعہ اسلامیہ عربیہ مسجد ترجمہ والی) نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ قرآن کریم کی حفاظت کی ذمہ داری خود اللہ تعالی نے لی ہے۔ اورحدیث میںا للہ کے رسول فرماتے ہیں کہ :ترجمہ،تم میں بہتر شخص وہ ہے جوقرآن سیکھے اوردوسروں کوسکھائے۔ ہم سب پر یہ ذمہ داری ہے کہ قرآن سیکھیں اوراپنے بچوں کو سکھائیں اوراس پر مکمل طورپر عمل کرنے کی کوشش کریں۔آج ساری دنیا اسلام اورمسلمانوں کو مٹانے کی کوشش میں ہیں،ہمیں گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں اپنے ایمان کو باقی رکھنا ہے ۔ یہ مدارس دین کے قلع ہیں،مدارس کے ذریعہ سے ایمان اورقرآن وحدیث کی حفاظت ہوتی ہے،قرآن کوسینے میں محفوظ کرناکوئی آسان نہیں ہے، اس کے پیچھے اساتذہ کی انتھک کوششیں ہوتی ہیں، تب کوئی بچہ اس مقام کوحاصل کرپاتاہے۔
وہیںنائب شہرقاضی مولاناشرافت رحمانی نے فرمایاکہ علم کاحاصل کرناہرمسلمان مرد وعورت پر فرض ہے۔ طلبہ کوعلم نافع حاصل کرنے کے لئے بہت سی شرطیں ہیں، اس لئے ہمیں چاہئے کہ علم حاصل کرنے کے لئے جوذرائع ہیں ان کی قدر کریں۔ خصوصاً اساتذہ کرام ،جن سے علم سیکھتے ہیں، ان کی قدر کرنانہایت ضروری ہے۔ اساتذہ کی قدر سے علم میں مہارت ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ قاری جاوید اقبال نے اپنے خطاب میں کہا کہ مفتی جاوید انورمظاہری کی محنت وکاوشوں کانتیجہ آج آپ کے سامنے ہے کہ الحمدللہ آج پانچ حفاظ کی دستاربندی ہوئی ہے۔وہیںمفتی مقصود نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ مدرسہ ایک بہت بڑی نعمت ہے، آج کےدور میں مدرسہ ہی قوم کاقیمتی سرمایہ ہے۔ اللہ نے یہ نعمت ہم کوعطاکی ہے،ہم سب کو اس سے فائدہ حاصل کرناچاہئے۔ یہ مدارس ماں کی گود کی طرح ہیں، جہاں انسان پرورش پاتاہے ،جہاں ہم زندگی جینے کے لئے طورطریقہ سیکھتے ہیں اوراسی سے ہماری آخرت طے ہوتی ہے۔آخرمیں مدرسہ کے ناظم مفتی محمدجاوید انورمظاہری نے مدرسہ کی کارگزاری سے تمام شرکاکوروشناس کرایا اورتمام مہمانوں تشکر کیا۔