لکھنؤ، 19 اپریل (یو این آئی)آئی پی ایل میں آج کھیلے گئے ایک میچ میں لکھنؤ سپر جوائنٹس نے چنئی سپرکنگس کو 8وکٹوںسے ہرادیا۔ 177رن کاتعاقب کرتے ہوئے لکھنؤ نے 19اوور میںدووکٹ پر 180 رن بنا کر میچ جیت لیا۔لکھنؤ کی طرف سے لوکیش راہل اورکوانٹن ڈیکاک نے پہلے وکٹ کے لئے 134رنوں کی شراکت داری کی۔ ڈیکاک نے 54 اورلوکیش راہل نے 82رن بنائے، جبکہ نکولس پورن 23رن بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔قبل ازیں اجنکیا رہانے (36) اور رویندر جڈیجہ (ناٹ آؤٹ 57) کے بعد معین علی (30) اور مہندر سنگھ دھونی (9 گیندوں پر 28 رنز) کی تیز اننگز کی مدد سے چنئی سپر کنگز نے ٹاٹا انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 34ویں میچ میں جمعہ کو میزبان لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے خلاف پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے۔پیلے سمندر میں تبدیل ایکانا اسٹیڈیم میں 50 ہزار تماشائیوں کی حسرت آج ان کے پسندیدہ اسٹار مہندر سنگھ دھونی کی مختصر طوفانی اننگ دیکھ کر پوری ہوگئی۔ ساتویں بلے باز کے طور پر پچ پر آنے والے دھونی نے اپنے خاص انداز میں نو گیندوں کی اپنی ناقابل شکست اننگ میں تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے اٹھائیس رنز باڈالے جس کی وجہ سے چنئی میزبان ٹیم کے خلاف ایک مشکل ہدف دینے میں کامیاب رہی۔دوسرے سرے پر آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کی دلیرانہ ناقابل شکست اننگ نے نہ صرف چنئی کو مشکلات سے نکالا بلکہ میدان میں بیٹھے ایل ایس جی کے حامیوں سے بھی خوب واہ واہی لوٹی۔ آئی پی ایل کے رواں سیزن میں جڈیجہ کی یہ پہلی نصف سنچری اننگ تھی جس میں انہوں نے 76 منٹ تک کریز پر رک کر 40 گیندوں میں پانچ چوکوں اور ایک چھکا کی مدد سے ناقابل شکست 57 رنز بنائے۔اس سے قبل ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرنے آئی چنئی کی شروعات اچھی نہیں رہی جب اننگز کے دوسرے اوور میں راچن رویندرا (0) محسن خان کا شکار بنے۔ کپتان روتوراج گائیکواڈ (17) بھی یش ٹھاکر کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ ہو گئے۔ تاہم اوپنر اجنکیا رہانے (36) کا بلے ایکانا کی پچ پر چل نکلا۔ انہوں نے 24 گیندوں کی اپنی مختصر اننگ میں پانچ چوکے اور ایک چھکا لگایا۔چنئی کے دھماکہ خیز بلے باز شیوم دوبے (3) اور امپیکٹ کھلاڑی سمیر رضوی (1) نے بھی جلد ہی اپنی وکٹیں گنوائیں اور ٹیم کا اسکور پانچ وکٹوں پر 90 رنز ہوگیا۔ ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکالنے کی ذمہ داری اب آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ پر تھی جنہوں نے اسے بخوبی نبھایا۔ انہوں نے پہلے معین علی (30) کے ساتھ 51 رنز کی قیمتی شراکت داری کی اور بعد میں ہندوستانی شائقین کی جان مہندر سنگھ دھونی کے ساتھ تیز رفتاری سے رنز بناتے ہوئے ایل ایس جی کے لیے ایک چیلنجنگ ہدف کھڑا کرنے میں ٹیم کی مدد کی۔
ایل ایس جی کی جانب سے کرونال پانڈیا (16 رن پر دو وکٹ) سب سے کامیاب بولر بنے جب کہ مارکس اسٹونیس، یش ٹھاکر، محسن خان، روی بشنوئی کو ایک ایک وکٹ ملا۔